نیو یارک: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حماس اور اسرائیل کی جانب سے مزید دو دن کی عارضی جنگ بندی کا دورانیہ انتہائی کم قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے حماس، اسرائیل جنگ بندی کے کم مدتی وقفے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کا وقفہ امن کی ایک جھلک تو ہو سکتی ہے لیکن یہ حل نہیں۔
انتونیو گوتریس نے غزہ میں بروقت امداد منتقلی کیلئے مزید راہداری کھولنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی میں 2 روز کی توسیع فلسطینیوں کو امداد کی فراہمی کیلئے انتہائی کم ہے۔
واضح رہے کہ کئی روز کی بمباری کے بعد 3 روز قبل اسرائیل نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، عارضی جنگ بندی کا وقت ختم ہونے کے بعد حماس اور اسرائیل کی جانب سے مزید 2 دن کی توسیع کر دی گئی۔
عارضی جنگ بندی کے بعد چار روز کے دوران حماس نے اب تک 39 اسرائیلی شہریوں سمیت 58 یرغمالیوں کو رہا کیا جبکہ اسرائیل کی جانب سے 117 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کیا گیا۔
مغربی طاقتوں کی ایما پر اسرائیل نے محصور غزہ پر 44 روز تک حملے جاری رکھے، وحشیانہ بمباری میں 14 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں بچوں اور عورتوں کی کثیر تعداد شامل ہے۔