اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین انٹرا پارٹی انتخابات میں چیئرمین کے امیدوار سے دستبردار ہوگئے۔جبکہ ترجمان تحریک انصاف نے تردید کردی ۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل و پارٹی کے سینئر نائب صدر شیرافضل مروت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کہا کہ توشہ خانہ کیس میں فیصلے کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی عہدے کے لئے اہل نہیں رہے، آئینی اور قانونی طور پر چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ روپوش پی ٹی آئی ضلعی صدور متعلقہ ضلعی افسران سے رابطہ کرکے مجھے آگاہ کریں، ہم کبھی سندھ کبھی پنجاب اور پورے پاکستان میں نظر آئیں گے، مقدمات سے گھبرانے والے نہیں، خطرات کو خطرات نہیں سمجھتے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے کچھ سیاسی امور کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کو میرے ذریعے پیغام بھیجا، چیئرمین پی ٹی آئی نے جو بھی فیصلہ کیا اس سے شیخ رشید کو آگاہ کر دوں گا، پی ٹی آئی میں شامل ہونے والوں کو بھی ڈرایا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام پہنچا دیا اور وہ انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین کے امیدوار نہیں ہوں گے، توشہ خانہ کیس میں سزا کے باعث انٹرا پارٹی الیکشن میں بطور چیئرمین نیا امیدوار ہوگا اور انٹراپارٹی انتخابات میں دوسرا رکن بطور چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سزا ختم ہونے پر دوبارہ چیئرمین پی ٹی آئی بحیثیت چیئرمین انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ لیں گے جبکہ ابھی نئے چیئرمین کے لئے نام کا فیصلہ خود چیئرمین پی ٹی آئی کریں گے، اس کے علاوہ پارٹی میں نئی شمولیت اور ٹکٹوں کے سب فیصلے چیئرمین پی ٹی آئی خود ہی کریں گے۔
دوسری جانب ترجمان تحریک انصاف نے چیئرمین تحریک انصاف کے الیکشن کمیشن کے حکم پر کروائے جانے والے انٹراپارٹی انتخابات میں بطور چیئرمین حصہ نہ لینے کے حوالے سے سینئر رہنما کے دعویٰ کی تردید کردی، انٹرا پارٹی انتخاب کے انعقاد کے حوالے سے تمام اہم امور پر غور و خوض کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید بتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی انتخابات سے دستبرداری یا کسی اور رہنما کی نامزدگی کا ہرگز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، انٹراپارٹی انتخابات کے انعقاد، تاریخ و طریقہ کار اور امیدواروں کے تعین سمیت تمام اہم معاملات پر جوں ہی قیادت کسی نتیجے پر پہنچے گی اسے باضابطہ طور پر جاری کیا جائے گا۔