ڈھاکہ:بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے بیٹے نے کہا ہے کہ جب نئی نگران حکومت انتخابات کروانے کا فیصلہ کرے گی تو ان کی والدہ ان انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اپنے ملک واپس آ جائیں گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ میں مقیم ان کے بیٹے سجیب واجد جوئے نے کہا کہ فی الحال وہ (حسینہ) بھارت میں ہیں، وہ اُس وقت بنگلہ دیش واپس چلی جائیں گی جب عبوری حکومت انتخابات کروانے کا فیصلہ کرے گی۔
سجیب واجد نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ سیاست میں آئیں گی، مجھے یقین ہے کہ عوامی لیگ انتخابات میں حصہ لے گی اور ہم شاید جیت بھی جائیں۔
اس سے قبل والدہ سے متعلق بیان دیتے ہوئے سجیب واجد کا کہنا تھا کہ والدہ بہت مایوس ہوئی ہیں اور وہ اب سیاست میں واپس نہیں آئیں گی۔
اس کے بعد انہوں نے اپنے اگلے بیان میں کہا تھا کہ عوامی لیگ بنگلہ دیش کی سب سے بڑی اور پرانی جماعت ہے، لہٰذا ہم اپنے لوگوں کو اس طرح چھوڑ کر نہیں جا سکتے اور جیسے ہی بنگلہ دیش میں جمہوریت بحال ہوتی ہے، وہ (شیخ حسینہ واجد) بلاشبہ وطن واپس آئیں گی۔
اب اپنی والدہ حسینہ واجد کی واپسی سے متعلق سجیب واجد نے یہ نیا بیان جاری کیا ہے۔
حسینہ واجد نئی دہلی میں ایک سیف ہاؤس میں پناہ لئے ہوئے ہیں، وہ 5 اگست کو عوامی دباؤ کے بعد ڈھاکہ سے فوجی طیارے کے ذریعے بھارت پہنچی تھیں ۔
ادھر گزشتہ روز بنگلادیش میں نوبیل انعام یافتہ پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت نے حلف اٹھا لیا ہے ، طلباء رہنما ناہید اسلام اور آصف محمود بھی 17 رکنی عبوری حکومت میں شامل ہیں۔
عبوری حکومت حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہونے کے 3 دن بعد تشکیل پائی ہے۔