لندن: برطانیہ نے ’آپریشن لازورٹ‘ نامی خفیہ آپریشن کے ذریعے 5 ہزار سے زائد افغان شہریوں کو برطانیہ منتقل کر دیا ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر سے شروع ہونے والے اس خفیہ مشن میں سابق فوجی اہلکاروں، انٹیلی جنس اثاثوں اور ان کے اہل خانہ کو افغانستان سے باہر منتقل کرنا اور انہیں برطانیہ بھر میں فوجی مقامات پر رہائش کی پیشکش کرنا شامل تھا۔
افغانستان سے باہر نکالے جانے والوں میں 150 افغان بھی شامل ہیں جو براہ راست انٹیلی جنس سروسز کے لیے کام کرتے تھے۔
برطانوی اخبار نے ایک ذرائع سے بتایا کہ سابق کنزرویٹو حکومت نے تارکین وطن کے اعداد و شمار کو کم کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
برطانیہ منتقل ہونے والوں میں سے تقریبا چار ہزار افراد پاکستان کے ان ہوٹلوں میں پھنسے ہوئے تھے جن کی ادائیگی لندن نے کی تھی۔
جبکہ ایک ہزار افراد کو آپریشن شروع ہونے کے فورا بعد طالبان کی جانب سے جاری کردہ پاسپورٹ پر پاکستان کا سفر کرنا پڑا تھا۔
برطانیہ پہنچنے والے بہت سے لوگوں نے طالبان کی دھمکیوں کی وجہ سے اپنا وطن چھوڑ دیا۔
وہ تقریبا 27 ہزار ان افغانوں میں شامل ہو گئے جنہیں اگست 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد پہلے ہی برطانیہ لایا جا چکا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کرنے والوں کو رہائش کی پیشکش سے قبل سیکیورٹی چیکنگ کی جا رہی ہے اور اب تک 700 گھر مختص کیے جا چکے ہیں۔