تل ابیب: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد ضیف کے بعد غزہ میں ایک اور بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلامک جہاد موومنٹ کے ہتھیار بنانے والے یونٹ کے نائب سربراہ محمد الجعبری کو غزہ میں ایک فضائی حملے میں قتل کردیا گیا۔
ترجمان اسرائیلی فوج کا مزید کہنا تھا کہ محمد الجعبری اسلحے کی تیاری کے لیے فنڈز مہیا کرنے، میزائل اور انفرا اسٹریکچر کی تیاری میں فعال کردار ادا کرتے تھے۔
اسلامک جہاد موومنٹ کی جانب سے اپنے کمانڈرز کی اسرائیلی فوج کے حملے میں شہادت کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی پاسداران انقلاب کی ایک محفوظ ترین عمارت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو پُراسرار انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران اور حماس نے حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے تاہم اسرائیل نے اس حملے کی تردید یا تصدیق نہیں جب کہ کسی اور گروپ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔
پاسداران انقلاب اور ایرانی کی دیگر خفیہ ایجنسیاں تاحال اس پُراسرار حملے کا سراغ نہیں لگا پائے ہیں۔ امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے کمرے میں بم میں نصب کیا گیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایران کے سپریم کمانڈر نے اپنی فوج کو اسرائیل پر جوابی حملے کا حکم دیدیا ہے۔
اس واقعے کے اگلے روز ہی اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ 13 جولائی کو خان یونس میں ایک کمپاؤنڈ پر حملے میں القسام بریگیڈ کے سربراہ اور 7 اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین ہر حماس کے حملے کے منصوبہ ساز محمد ضیف مارے گئے۔
تاہم حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ بے بنیاد ہے، محمد ضیف محفوظ ہیں اور اسرائیل پر حملوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔