الجزائر سٹی: الجزائر میں خانی جنگی کے دوران 1998 میں لاپتا ہونے والا 19 سالہ عمر اپنے گھر سے دو چار گلی چھوڑ کر ایک گھر سے برآمد ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عمر کے والدین یہ سمجھتے رہے کہ ان کا بیٹا جنگ میں مارا گیا یا اسے اغوا کرلیا گیا ہے۔ جس کے بعد بیٹے کی تلاش بسیار بند کردی تھی۔
سوشل میڈیا پر ایک شخص کی پوسٹوں نے عمر کے اہل خانہ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ ان پوسٹوں میں عمر کی جائیداد میں وراثت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
جس پر عمر کے اہل خانہ نے اپنے بیٹے کی تلاش کی اور چند گلی بعد ہی ایک گھاس کے ڈھیروں کے درمیان ان کا لخت جگر مل گیا۔ جس کی باتیں بے ربط اور حالت زار قابل رحم تھی۔
عمر کے اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع دی۔ تب تک وراثت کی پوسٹیں کرنے والا شخص فرار ہوگیا تھا جو اغوا کار کا بھائی بتایا جاتا ہے اور کہا جا رہا ہے ان لوگوں نے جائیداد کے لیے اسے غوا کیا تھا۔
45 سالہ مغوی کو نفسیاتی اور جسمانی نگہداشت کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جس کا کہنا ہے کہ اس پر جادو کیا گیا تھا جس کی وجہ سے اُس نے اپنی مدد کے لیے کسی کو نہیں پکارا۔