لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پی پی-133 ننکانہ صاحب سے منتخب مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے آزاد امیدوار محمد عاطف کی جانب سے پی پی- 133 ننکانہ صاحب سے مسلم لیگ (ن) کے رانا ارشد کی کامیابی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے محمد عاطف کی درخواست منظور کی اور رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا اور مؤقف اپنایا گیا تھا کہ فارم 45 کے مطابق 3 ہزار 500 سے زائد ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔
محمد عاطف کا مؤقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے قانون کے برعکس دوبارہ گنتی کا حکم دیا اور دوبارہ گنتی میں رانا ارشد کو دو ہزار 500 سے زائد ووٹوں سے کامیاب قرار دیا گیا جبکہ درخواست گزار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوچکا تھا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن نے رانا ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن خلاف قانون جاری کیا ہے لہٰذا رانا ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
محمد عاطف نے استدعا کی تھی کہ عدالت درخواست گزار کی بطور رکن پنجاب اسمبلی نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے۔