ویٹیکن سٹی: پوپ فرانسس نے ایسٹر سنڈے کے اجتماع سے خطاب کے دوران غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کی اپیل کردی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ویٹی سٹی کے سینٹ پیٹرزباسیلیکا میں عیسائی کے مذہبی دن ایسٹر کے موقع پر خطاب کے دوران پیروکاروں اور دنیا کے نام پیغام میں پوپ فرانسس نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
عیسائی کے 87 سالہ روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے حالیہ ہفتوں کے دوران علالت کے باعث اجتماعات میں شرکت محدود کی ہے اور اسی دوران گڈ فرائیڈے پر بھی خطاب نہیں کیا تھا۔
پوپ فرانسس نے ایسٹر کے حوالے سے تقریبات میں شرکت کی اور عبادات کے بعد سینٹ پیٹرز اسکوائر میں پیروکاروں کے اجتماع میں آئے جہاں ویٹی کن کے مطابق تقریباً 60 ہزار افراد موجود تھے۔
غزہ میں جاری جنگ پر بات کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور جنگ بندی کا اپنا مطالبہ دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ پھر اپیل کرتا ہوں کہ غزہ تک انسانی امداد کی رسائی یقینی بنائی جائے اور 7 اکتوبر کو گرفتار کیے گئے اسرائیلیوں کو بھی رہا اور غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کی جائے۔
پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کے بچوں کو کب تک اذیت میں دیکھتے رہیں گے، ان وار زونز میں بچے مسکرانا بھول گئے ہیں، ان بچوں کے آنکھوں میں ہمارے لیے سوال ہے کیوں یہ ساری اموات ہو رہی ہیں، یہ ساری تباہی کیوں ہو رہی ہے، جنگ ہمیشہ بے سود اور شکست خوردہ ہوتی ہے۔
ایسٹر کے خطاب میں پوپ فرانسس نے روایتی انداز میں دنیا بھر کے معاملات پر بات کی جس مین یوکرین، شام، لبنان، آرمینیا اور آذربائیجان، ہیٹی، میانمار، سوڈان، افریقی ممالک، کانگو اور موزمبیق میں کشیدگی کے حامل علاقوں کا ذکر کیا۔