غزہ : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی کی تمام تجاویز مسترد کرتے ہوئے رفح میں بڑے زمینی آپریشن کی منظوری دے دی۔
قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے رفح شہر میں فوج بھیجنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، اسرائیلی فوج کسی بھی وقت رفح پر حملوں کا آغاز کرسکتی ہے۔
اپنے ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے۔
رپورٹ کے مطابق زمینی آپریشن کے دوران تقریباً 15 لاکھ بے گھر فلسطینیوں انخلا کی کوشش بھی کریں گے، زمینی آپریشن کی منظوری کے بعد ان تمام فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ، جرمنی اور ہالینڈ نے اسرائیل کو رفح حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، جبکہ امریکا نے بھی محتاط رویہ اختیار کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حماس نے جنگ بندی کی تجویز پیش کی کہ اسرائیل فوری جنگ بندی کرتے ہوئے یرغمالیوں کے بدلے قیدیوں کو رہا کرے، ساتھ ہی غزہ سے فوجیوں کو بھی نکالا جائے جبکہ اسرائیل نے حماس کے خاکے کو غیر حقیقی قرار دے کر مسترد کردیا۔
علاوہ ازیں فلسطینی ایوان صدر نے جمعہ کے روز جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فوجی آپریشن کے نتائج سے خبردار کیا اور امریکی انتظامیہ اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔
ادھر ا مریکی وزیر خارجہ بلنکن نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک مصر، اسرائیل اور قطر کے ساتھ قیدیوں کے معاہدے میں خلا کو پْر کرنے کے لیے کام کر رہا اور اس حوالے سے بات چیت اب بھی جاری ہے۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر2023ء سے غزہ پر اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 31 ہزار 490 فلسطینی شہید اور 73 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔