ریاض: سعودی عرب میں شعبہ فلکیاتی امور کے سربراہ شرف السفیانی نے رمضان کے چاند سے متعلق اہم پیشن گوئی کردی۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شعبۂ فلکیاتی علوم کے سربراہ شرف السفیانی نے کہا ہے کہ مملکت میں رمضان کے چاند کی پیدائش 29 شعبان کو دوپہر 12 بجے ہوگی اور مغرب کے بعد اسے انسانی آنکھ سے دیکھا جا سکے گا۔
شرف السفیانی نے مزید کہا کہ اس طرح سعودی عرب میں یکم رمضان 11 مارچ بروز پیر کو ہونے کا قوی امکان ہے اس لحاظ سے عید الفطر 10 یا 11 اپریل کو ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب سعودی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ 10 مارچ کو مغرب کے وقت رمضان کے چاند کو تلاش کریں اور اس کی گواہی سعودی سپریم کورٹ میں اندراج کرائیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں اس سال رمضان سردیوں میں آرہا ہے اور ایسا 26 برس بعد ہو رہا ہے۔ سردیوں میں رمضان آنے کا سلسلہ 2031 تک جاری رہے گا۔
رواں برس سب سے طویل ترین روزہ آئس لینڈ میں ہوگا جو 18 سے زائد گھنٹوں پر محیط ہوگا اس کے بعد فن لینڈ، سکاٹ لینڈ، کینیڈا ہیں جہاں 17 سے 18 کا روزہ ہوگا۔ برطانیہ اور فرانس میں 16 سے 17 گھنٹے کا روزہ ہوگا جب کہ سوئٹزرلینڈ، اٹلی اور اسپین میں روزہ 15 گھنٹے کے لگ بھگ ہوگا۔
اسی طرح سب سے مختصر روزہ نیوزی لینڈ، چلی اور ارجنٹائن میں ہوگا جو 12 گھنٹے 44 منٹ تک کا ہوگا۔ پاکستان، بھارت اور انڈونیشیا وغیرہ میں 13 سے 15 گھنٹے تک کا روزہ ہوگا۔