واشنگٹن: امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق بات چیت اہم مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ اسرائیل، مصر، قطر اور امریکا نے عارضی جنگ بندی کا اعلان کرنے کیلئے قیدیوں کے معاہدے کے بنیادی نکات پر سمجھوتہ کر لیا ہے۔
یہ معاہدہ بات چیت کے آخری مرحلے میں ہے، قطر اور مصر کے درمیان حماس کے ساتھ بالواسطہ بات چیت ہونی چاہیے، جوبائیڈن نے ابھی تک رفاہ آپریشن کے حوالے سے اسرائیل کا منصوبہ نہیں دیکھا ہے۔
دوسری جانب یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات کے حوالے سے اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ پیرس میں ہونے والی بات چیت میں 40 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ جنگ میں 6 ہفتوں کے وقفے اور سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ ہونے کا امکان ہے، امریکا ماہ رمضان سے پہلے غزہ سے متعلق معاہدہ کروانا چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں جاری اسرائیلی فوج کی انسانیت سوز کارروائیوں میں 29 ہزار 606 فلسطینی شہید جبکہ 69 ہزار 737 سے زائد زخمی ہو چکے، شہید اور زخمیوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔