لاہور: پاکستان میں سوشل میڈیا ایپ ”ایکس“ کی بندش کو 10 روز ہوگئے، غیر اعلانیہ بندش سے ایکس صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔
وی پی این کے ذریعے ایکس استعمال کرنے والوں کو بھی پابندیوں کے خدشے کا سامنا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی سروسز 16 فروری کو معطل کی گئی تھیں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) ایکس کی بندش کی وجوہات بتانے سے تاحال قاصر ہے۔
دوسری جانب وی پی این سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ حکام وی پی این پر بھی پابندیاں لگا رہے ہیں۔
وی پی این کمپنی سرف شارک کی ترجمان لینا سرویلا نے ایک حالیہ بیان میں کہا کہ وی پی این پر پابندیوں کی اطلاعات سے لگتا ہے کہ پاکستان شہریوں کا رابطہ ایک دوسرے اور باقی دنیا سے منقطع کرنے کیلئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔
انٹرنیٹ سروس کی بار بار بندش سے سوشل میڈیا سروسز اور ٹیلی کام کمپنیوں کا کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے، ایک دن انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے ٹیلی کام کمپنیز کو 94 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
اس حوالے سے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ بھی شدید برہمی کا اظہار کر چکے ہیں، تاہم عدالتی احکامات کے باوجود سوشل میڈیا پلیٹ فارم بحال نہیں کیا گیا۔
ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ایکس کی بندش سے متعلق وزارت داخلہ سے رابطہ کیا جائے۔