مراقبے کے حوالے سے کی گئیں تحقیقات اور مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ روزانہ مراقبے کی عادت ذہنی تندرستی پر مختلف مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔
پُرسکون ذہن کے ساتھ کیا جانے والا مراقبہ اکثر تناؤ میں کمی سے وابستہ ہوتا ہے۔ اسے باقاعدگی سے کرنے سے کورٹیسول ہارمون کی سطح کو کم کیا جاسکتا ہے جو کہ تناؤ سے وابستہ ہے، مزید برآں کورٹیسول کی کم سطح زندگی میں پیش آنے والے کٹھن چیلنجز کا سامنا کرنے میں بھی معاون ہے۔
علاوہ ازیں مراقبہ بہتر جذباتی ضابطے کو بھی فروغ دیتا ہے، یعنی خود کے کسی فیصلے کے سوچ اور جذبات پر پڑنے والے اثرات سے متعلق آگاہی فراہم کرتا ہے جو کہ بہتر ارتکاز میں بہتری سے منسلک ہے۔
یہ فرد کو حالات کا زیادہ اچھی طرح سے جائزہ لینے اور باخبر انتخاب کرنے کی اجازت دے کر بہتر فیصلہ سازی کو ممکن بناتا ہے۔
مراقبہ فرد کو وقتاً فوقتاً ابھرتی منفی سوچوں کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ منفی سوچوں کو کم کرنے سے بھی چیلنجوں کا بہتر طور پر سامنا کرنے میں مدد حاصل ہوتی ہے۔