دی ہیگ: روس نے عالمی عدالت انصاف میں اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کا فلسطینیوں پر تشدد کو حق دفاع کہنا قابل قبول نہیں۔ تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی کہ اپنے حق دفاع کے نام پر نسل کی نسل مٹادی جائے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے فلسطین پر ناجائز قبضے کے خلاف آج ہونے والی سماعت میں روس نے اپنے دلائل پیش کیے۔
روس نے غزہ میں 23 ہزار سے زائد فلسطینیوں کے جانی نقصان کو الم ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی کہ اپنے حق دفاع کے نام پر نسل کی نسل مٹادی جائے۔
روس نے اسرائیل کے حق دفاع کے مو?قف کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں بلا امتیاز معصوم شہریوں، خواتین اور بچوں تک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عالمی عدالتِ انصاف میں روس نے اسرائیل پر فلسطینی بستیوں کو مسمار کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی جگہ یہودی آباد کاروں کو بسانے کی اسرائیلی پالیسی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
روس نے عالمی عدالت انصاف سے اپیل کی کہ اسرائیل کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کرنے اور زر تلافی ادا کرنے کا کہا جائے۔
روس نے عالمی عدالت انصاف میں تجویز پیش کی کہ جنگ زدہ غزہ میں اسرائیل کی تمام خلاف ورزیوں کا بہترین حل ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔