نیویارک:مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والے نامور امریکی سرمایہ کار سیم آلٹمین کو چند روز قبل ہنگامی برطرفی کے بعد دوبارہ بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) اوپن اے آئی بحال کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ 19 نومبر کو اوپن اے آئی بورڈ کی جانب سے سیم آلٹمین کو سی ای او کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اراکین کا کہنا تھا کہ سیم آلٹمین اپنے رابطوں کے دوران مسلسل کھل کر بات نہیں، وہ کمپنی کی قیادت کرنے کی اہلیت پر اعتماد کھو چکے ہیں اور رابطوں کے دوران کھل کر بات نہ کرنے کی وجہ سے ان کی ذمہ داریاں نبھانے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔
سیم آلٹمین کی برطرفی کی خبر سننے کے فوراً بعد ہی اوپن اے آئی کے صدر گریگ بروک مین عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے جس کے بعد کمپنی کے ملازمین میں کھلبلی مچ گئی تھی۔
بعد ازاں یہ خبریں بھی گردش کرنے لگیں کہ اوپن اے آئی کے تقریباً 700 ملازمین نے کمپنی چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔
تاہم اب کمپنی نے سیم آلٹمین کو بطور سی ای او دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد سابق صدر گریگ بروک مین، جو آلٹمین کی برطرفی کے خلاف احتجاجاً مستعفی ہوئے تھے، نے بھی واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیم آلٹمین کی بحالی کے بعد اوپن اے آئی کی جانب سے بیان جاری کیا گیا کہ سیم آلٹمین کی بحالی ایک اصولی معاہدے کے تحت ہو رہی ہے، معاہدے کے تحت نیا بورڈ آف ڈائریکٹرز تشکیل دینے پر اتفاق ہوا ہے اور پرانے بورڈ میں سے صرف ایک فرد کام جاری رکھے گا۔
رپورٹ کے مطابق یہ بورڈ اوپن اے آئی کی گورننس کو دوبارہ ترتیب دینے کا کام کرے گا، اوپن اے آئی میں 10 ارب ڈالرز سے زائد سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی مائیکروسافٹ کی سی ای او ستیا ناڈیلا نے حالیہ تبدیلی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی مزید ’سرپرائزز‘ نہیں دیکھنا چاہتی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ نیا بورڈ آف ڈائریکٹرز 9 افراد پر مشتمل ہوگا جس میں مائیکرو سافٹ اور سیم آلٹمین کو ایک، ایک نشست دی جائے گی، اس کے علاوہ اوپن اے آئی کی جانب سے ایک خودمختار کمپنی سے سیم آلٹمین کی برطرفی کے معاملے پر تحقیقات بھی کروائی جائیں گی۔
اوپن اے آئی میں بطور سی ای او دوبارہ بحال ہونے کے بعد سیم آلٹمین نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’وہ اوپن اے آئی میں واپس آرہے ہیں، پچھلے کچھ دنوں کے دوران میں نے جو کچھ کیا وہ اس ٹیم اور اس کے مشن کو ساتھ رکھنے کیلئے کیا تھا۔