کیلیفورنیا:مشہور امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے بھی غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کردی۔
ایلون مسک نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے مشرقِ وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر بھی بات کی۔
پوڈ کاسٹ کے میزبان نے ایلون مسک سے سوال کیا کہ آپ کیسے امید کرتے ہیں کہ اسرائیل اور غزہ میں موجودہ جنگ ختم ہوگی؟ آپ کو کون سا راستہ نظر آتا ہے جو دنیا کے اس حصّے میں طویل مدتی انسانی مصائب کو کم کر سکتا ہے؟
اُنہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے بارے میں کہا کہ کسی کی بھی نسل کشی قابل قبول نہیں اور ہونی بھی نہیں چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے وہ لوگ جو زندہ رہ جائیں گے اسرائیل سے سخت نفرت کریں گے۔
ایلون مسک نے کہا کہ یہاں سوال یہ اُٹھتا ہےکہ حماس کے ہر ایک اہلکار کو مارنے کے بعد آپ نے کیا حاصل کیا؟
اُنہوں نے کہا کہ اگر فلسطینیوں کے قتل سے حماس کے اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے تو آپ کامیاب نہیں ہیں یعنیٰ کہ اگر آپ غزہ میں کسی کے بچے کو مارتے ہیں تو چند اور لوگ حماس میں شمولیت اختیار کرلیتے ہیں۔
یادرہے کہ گزشتہ مہینے ایلون مسک نے اسٹار لنک سیٹلائٹ کنیکٹیویٹی بنا کر غزہ کے لوگوں کو مدد بھی فراہم کی تھی۔