اومان: اردن کی سرحد عبور کرکے 3 مسلح افراد اسرائیلی سرزمین میں داخل ہوگئے جہاں ان کی صہیونی فوجیوں سے مڈبھیڑ بھی ہوئی۔
عرب میڈیا کے مطابق اردن سے اسرائیلی سرحد میں داخل ہونے والے دونوں مسلح افراد نے اردن کی فوج کا یونیفارم پہنا ہوا تھا تاہم اردن نے اعلان کیا کہ یہ ان کے فوجی نہیں تھے۔
انھوں نے سرحدی آہنی بارڈر کو کاٹا اور اسرائیل کی فوجی چوکی تک پہنچے۔ جہاں ان کی جھڑپ کئی گھنٹوں تک جاری رہی جس کے نتیجے میں صہیونی فوج کے 2 اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کے زخمی اہلکاروں میں سے ایک کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ جوابی فائرنگ میں اردن سے داخل ہونے والے دونوں مسلح افراد مارے گئے جب کہ تیسرا فرار ہوگیا۔
ادھر اخوان المسلمون کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملہ کرنے والے ان کی تنظیم کے ارکان تھے اور یہ حملہ غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے کیا گیا۔
اسرائیلی انٹیلی جنس حکام اور ٹریکرز کا خیال ہے کہ صرف 2 مسلح افراد سرحد عبور کرکے داخل ہوئے تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میں ایک بندوق بردار کو گولیوں سے چھلنی گاڑی کی چھت پر اور دوسرے کو سیکیورٹی باڑ کے قریب زمین پر پڑا ہوا دکھایا گیا تھا۔