اسلام آباد: حکومت 26ویں آئینی ترمیم سینیٹ اجلاس میں منظوری کیلیے آج بھی پیش نہ کرسکی۔
چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے 26ویں آئینی ترامیم کو منظوری کیلیے پیش کیا جانا تھا۔
اجلاس کے دوران سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی جانب سے وقفہ سوالات موخر کرنے کی قرارداد پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔اجلاس میں سانحہ کارساز کے شہداء کی دعائے مغفرت کیلئے دعا کروائی گئی۔
ایک موقع پر چئیرمین سینٹ یوسف رضاگیلانی نے اجلاس ایک گھنٹے کیلئے موخر کرنے کی تجویز دی جس کی سینیٹر عرفان صدیقی نے حمایت بھی کی۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایک میٹنگ ہو رہی ہے اور کابینہ اجلاس بھی ہے، اگر مناسب سمجھیں تو اہک گھنٹے تک کے لیے اجلاس ملتوی کر دیا جائے۔
درخواست کی گئی ہے کہ ایک گھنٹے کے لیے اجلاس ملتوی کردیا جائے تاہم اجلاس کو جاری رکھا گیا۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم میں کوئی ایسی چیز میں نہیں آرہی جو بنیادی حقوق کے خلاف ہو، چاہتے ہیں اتفاق رائے سے ترمیم پاس ہو۔ انہوں نے کہا کہ حماس رہنما کی شہادت کیخلاف قرارداد لانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری نے سپریم کورٹ کی دوسری وضاحت پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی وضاحت نے اس کے فیصلے کو مزید متنازعہ کر دیا ہے، وضاحت سے ایک جماعت کو تقویت دی جا رہی ہے، ایسے فیصلوں سے ججز خود متنازع ہو رہے ہیں۔