سڈنی: آسٹریلیا میں 19 سالہ لڑکی سارہ موہنہ پر اسرائیل مخالف احتجاج کے دوران حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے شہروں سڈنی اور میلبورن میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہونے والے احتجاج میں شہریوں نے حماس اور حزب اللہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بڑی تعدا میں شرکت کی۔
اسرائیل مخالف احتجاج میں شہریوں نے حماس اور حزب اللہ کے پرچم سمیت ان کے قائدین حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی تصاویر بھی اُٹھا رکھی تھیں۔
جس پر آسٹریلوی پولیس نے ایک نوجوان لڑکی کو حراست میں لے کر حزب اللہ کا پرچم تحویل میں لے لیا تھا اور آج اس پر فرد جرم بھی عائد کردی گئی۔
نوجوان لڑکی پر الزام تھا کہ اس نے عوامی مقام پر ایک ایسی تنظیم کی نشانی آویزاں کی جسے دہشت گرد قرار دیکر ملک میں تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔
اس پابندی کے تحت عوامی مقام پر حزب اللہ کا پرچم، بینرز، نعرے اور انتخابی نشان وغیرہ تک بھی آویزاں کرنا جرم ہے۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ 6 اور 7 اکتوبر کو ہونے والے اسرائیل مخالف احتجاج کو نہ ہونے دیں اور ایسے کسی بھی مظاہرے کو ناقابلِ یقین حد تک اشتعال انگیز سمجھا جائے گا۔
دوسری جانب احتجاج کے منتظمین فلسطین ایکشن گروپ سڈنی نے کہا پولیس کی کارروائی بنیادی جمہوری حقوق پر حملہ ہے۔ ہم اپنے حقِ احتجاج کا دفاع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور فلسطین اور لبنان کے لیے کھڑے رہنے کے لیے پرعزم ہیں۔