لندن: سائنس دانوں نے پروسٹیٹ کینسر کے خلاف ایک اہم کامیابی حاصل کرلی۔ ڈاکٹروں نے خاص پروٹین کی نشان دہی کی ہے جس کے متعلق ان کو امید ہے کہ اس کو کینسر کے علاج کے لیے ہدف بنایا جا سکتا ہے۔
محققین کی ٹیم کو مطالعے میں معلوم ہوا کہ اگلے مرحلے کے پروسٹیٹ کینسر کے جن مریضوں میں بی سی ایل 2 نامی پروٹین کی زیادہ مقدار ہوتی ہے ان میں یہ پروٹین نہ رکھنے والوں کے مقابلے میں واضح بدتر اثرات ہوتے ہیں۔
لندن کے انسٹیٹیو آف کینسر ریسرچ کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے نتائج کا استعمال کرتے ہوئے ان مریضوں کے لیے علاج کو بہتر کیا جا سکتا ہے جن پر ہارمون تھراپی مزید اثر انداز نہیں ہوتی۔
مخصوص علاج ترتیب دینے کے لیے مریضوں میں بی سی ایل 2 کی اسکریننگ کی جا سکتی ہے جبکہ معالجین علاج کے لیے کسی نئی دوا پر بھی کام کر سکتے ہیں۔
ہارمون تھراپی اینزالوٹامائڈ کے ساتھ پروسٹیٹ کینسر کے کلینیکل ٹرائل میں بی سی ایل 2 انہیبیٹر وینیٹوکلیکس )جو لیوکیمیا کی اقسام کے لئے منظور شدہ دوا ہے (کی جانچ شروع کی جا چکی ہے۔