پولٹیوا: روس نے یوکرین کے فوجی انسٹیٹیوٹ پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک اور 271 زخمی ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے مرکزی قصبے پولٹیوا میں قائم ملیٹری انسٹیٹیوٹ پر روس نے دو بلیسٹک میزائلوں سے حملہ کیا، جو رواں برس کا سب سے بڑا اور خونی حملہ ہے۔
سوشل میڈیا پر حملے کی فوٹیجز گردش کر رہی ہیں، جس میں کئی نوجوانوں کی لاشیں نظر آرہی ہیں اور ملبہ پھیلا ہوا ہے اور وہاں عمارت کا تباہ ہونے والا ایک بڑا حصہ نظر آرہا ہے۔
یوکرین کے صدر وولودیمرزیلنسکی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیلیگرام میں بیان میں کہا کہ روس کے اس حملے پر ان کا احتساب کیا جائے گا اور انہوں نے واقعے کی مکمل اور جامع تحقیقات کا حکم دیا۔
انہوں نے کہا کہ روسی حملے میں ملیٹری انسٹیٹیوٹ کی کمیونیکیشنز کی عمارت تباہ ہوئی ہے۔
پولٹیوا کے گورنر فلپ پرونین نے کہا کہ تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے میں اس وقت بھی 15 افراد دبے ہوئے ہیں اور ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اولیکسندر خورنشئے نے بتایا کہ ملبے تلے دب جانے والے افراد کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔
فلاحی ادارے کے سربراہ اسٹیو اسمتھ نے کہا کہ ہمارے چینل کے دونوں اطراف کے سیاسی رہنماؤں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ان حادثات کے خاتمے تک مزید کتنی انسانی جانوں کی قیمت چکانی پڑے گی۔
یوکرین کی فورسز نے بیان میں فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی تاہم ان کی تعداد واضح نہیں ہے۔