بلغراد: سربیا میں گرفتاری کی کوشش کے دوران مزاحمت کرنے پر مسلح ملزم پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہو گیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سربیا کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مارے جانے والا شخص جون کے مہینے میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ آور کا مالک مکان اور قریبی ساتھی تھا۔
سربیا کے وزیر داخلہ نے کہا کہ جب پولیس پارٹی اسے گرفتار کرنے پہنچی تو اُس نے گولیاں چلائیں اور ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا جس پر انسداد دہشت گردی کے خصوصی یونٹ کے اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی تھی۔
وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ مذکورہ ملزم کو 2007 میں دہشت گردی کے جرائم میں ساڑھے 13 سال سزا سنائی گئی تھی اور اسے 14 ساتھیوں سمیت جیل بھیج دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 29 جون کو سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں واقع اسرائیلی سفارت خانے پر ایک شخص نے تیر کمان سے حملہ کیا تھا جس میں پولیس اہلکار زخمی ہوگیا تھا جب کہ حملہ آور بھی مارا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ آور کی 25 سالہ نومسلم کے طور پر شناخت کرائی گئی تھی جس نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام صلاح الدین رکھا تھا۔
اس حملے کے بعد دو اور ایسے واقعات میں پولیس نے اسرائیلی سفارت خانوں پر حملوں کو ناکام بنادیا اور حملہ آوروں کو حراست میں لے کر تیر اور کمان برآمد کی تھیں۔جس کے بعد پولیس کو اس ملزم کی تلاش تھی جسے آج مقابلے میں مار دیا گیا۔