ڈھاکا: بنگلادیش کے معزول انٹیلی جنس چیف ضیا الحسن کو 8 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈھاکا کی عدالت میں سابق انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ضیا الحسن پر طلبا تحریک کے دوران مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ سے ایک دکان میں کام کرنے والے 24 سالہ شاہجہان علی کی ہلاکت کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
سرکاری وکیل نے میجر جنرل ضیا الحسن کے لیے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا تھا تاہم عدالت نے 8 روز کے لیے جیل بھیج دیا۔
یاد رہے کہ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد آرمی چیف نے ملک میں عبوری حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا اور فوج کے بڑے عہدوں میں تبدیلی کی گئی تھی جس میں میجر جنرل ضیاء الحسن کو انٹیلی جنس ادارے کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا تھا۔
بعد ازاں معزول میجر جنرل ضیاء الحسن کو بیرون ملک جانے کی کوشش میں ڈھاکا ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا۔
آج کی عدالتی کارروائی میں ضیاء الحسن نے عدالت کو بتایا کہ 7 اگست کو ان کی حراست کے بعد سے انھیں ایک خفیہ حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے اور کسی سے ملاقات کرنے نہیں دی گئی۔