ڈھاکا: بنگلا دیش میں عوامی احتجاج پر وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے استعفی دیدیا جس کے بعد ان کے والد شیخ مجیب الرحمان کے مجسموں کو گرا دیا گیا اور تصاویر پر کالک مل دی گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل عوام شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے پر چڑھے ہوئے ہیں اور اسے ہتھوڑوں سے توڑ رہے ہیں۔
دارالحکومت ڈھاکا میں کئی مقامات پر شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے اور قد آور تصاویر بھی نصب ہیں۔ مظاہرین نے مجسمے گرا دیے اور تصاویر پر کالک مل دی۔
وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں نوجوان کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ تصویر پر جوتے مارو۔
یاد رہے کہ ایک ماہ سے جاری طلبا کی ملک گیر تحریک میں 300 سے مظاہرین کے جاں بحق اور ہزاروں کے زخمی ہونے پر آرمی چیف نے حسینہ واجد کو مستعفی ہونے اور ملک چھوڑنے کو کہا۔
شیخ حسینہ واجد نے استعفی دینے سے قبل عوام کے نام تقریر ریکارڈ کروانے کی کوشش کی جس کی اجازت نہیں دی گئی جس پر وزیراعظم استعفی دیکر بہن کے ہمراہ بھارت روانہ ہوگئیں۔
بعد ازاں آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے قوم سے خطاب میں عوام سے پُرامن رہنے اور ملک میں جلد عبوری حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا جس کے لیے وہ آج رات صدر شہاب الدین سے ملاقات کریں گے۔