ڈھاکا: شیخ حسینہ واجد کے بیٹے اور ان کے مشیر صجیب واجد نے کہا ہے کہ ان کی والدہ نے بنگلادیش کی تعمیر اور ترقی کے لیے بے پناہ محنت کی ہے اور ہمارے لیے ان کی حکومت کا یوں چلے جانا ایک دھچکا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے شیخ حسینہ واجد کے صاحبزادے جو ان کی حکومت میں آئی ٹی اور کمیونیکیشن کے مشیر بھی تھے نے کہا کہ میری والدہ گزشتہ روز ہی مستعفی ہونے کو تیار تھیں۔
صجیب واجد نے مزید کہا کہ میری والدہ نے بنگلادیش صرف اور صرف اہل خانہ کی ضد پر چھوڑا کیوں کہ ہمیں ان کی زندگی خطرے میں نظر آرہی تھی اور ہمارے دباؤ پر وہ ملک سے نکلیں۔
صجیب واجد نے کہا کہ حکومت کا یوں چلے جانا ہمارے لیے ایک دھچکا ہے کیوں کہ میری والدہ نے ملک اور قوم کے لیے دن رات محنت کی اور معیشت کو مضبوط کیا جس کا اعتراف عالمی سطح پر کیا جاتا ہے۔
شیخ حسینہ واجد کے بیٹے نے اپنی والدہ کے سیاسی مستقبل کے بارے میں کہا کہ ان کی والدہ اب کبھی سیاست مین واپس نہیں آئیں گی۔
قبل ازیں فیس بک پوسٹ میں صجیب واجد نے فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں کسی بھی غیر منتخب حکومت کو ایک منٹ کے لیے بھی اقتدار میں آںے سے روکا جائے۔ یہ آپ کا فرض اور ذمہ داری ہے۔
یاد رہے کہ 76 سالہ حسینہ واجد 15 سال وزیراعظم رہیں اور گزشتہ ایک ماہ سے ملک بھر میں جاری حکومت مخالف احتجاج اور مظاہروں کے باعث مستعفی ہونے پر مجبور ہوگئیں اور بھارت روانہ ہوگئیں۔