ڈھاکا: بنگلادیش میں مظاہرین نے چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا اور تقریباً ہر طرف توڑ پھوڑ کر کے رکھ دی جب کہ قیمتی سامان کو لوٹ کر لے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین ڈھاکا میں چیف جسٹس عبید الحسن کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہوگئے اور گھر میں توڑ پھوڑ کی اور کار سمیت فرنیچر اور تمام قیمتی اشیا لوٹ کر لے گئے۔
چیف جسٹس اُس وقت رہائش گاہ میں موجود نہیں تھے اور سیکیورٹی فورسز نے بھی کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی۔ مظاہرین گھر میں رکھے پکوان بھی کھا گئے۔
خیال رہے کہ ایک ماہ سے جاری طلبا کی ملک گیر تحریک میں 300 سے مظاہرین کے جاں بحق اور ہزاروں کے زخمی ہونے پر آرمی چیف نے حسینہ واجد کو مستعفی ہونے اور ملک چھوڑنے کو کہا۔
شیخ حسینہ واجد نے استعفی دینے سے قبل عوام کے نام تقریر ریکارڈ کروانے کی کوشش کی جس کی اجازت نہیں دی گئی جس پر وزیراعظم استعفی دیکر بہن کے ہمراہ بھارت روانہ ہوگئیں۔
بعد ازاں آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے قوم سے خطاب میں عوام سے پُرامن رہنے اور ملک میں جلد عبوری حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا جس کے لیے وہ آج رات صدر شہاب الدین سے ملاقات کریں گے۔