واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ نے 28 گھنٹوں بعد بالآخر ایران میں اسماعیل ہانیہ کی میزائل حملے میں شہادت پر آفیشلی ردعمل ظاہر کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے اسماعیل ہانیہ کے قتل میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا نہ تو اسماعیل ہانیہ کے قتل کی کسی منصوبہ بندی سے آگاہ تھا اور نہ ہی براہ راست ملوث ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ نہیں معلوم، اسماعیل ہانیہ کے قتل کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن ہم جنگ بندی کے لیے دباؤ جاری رکھنا وقت کی ضرورت ہے۔
انتونی بلنکن نے کہا کہ امریکا ہمیشہ سے جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتا آیا ہے اور اس بات سے قطع نظر کہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کی خبروں کا کیا اثرہو سکتا ہے، امریکا اب بھی یہی سمجھتا ہے کہ جنگ بندی ہی واحد حل ہے۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ انتونی بلنکن نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے لیے دباؤ جاری رکھنا اس وقت بہت ضروری ہے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کی اپنے گھروں کی واپسی کے لیے جنگ بندی ضروری ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے جنگ ہولناکی بیان کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کا ہر دن شدید اور خوفناک تکلیف میں گزر رہا ہے۔