نیویارک:مشہور امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کی ٹرانسجینڈر بیٹی نے ان پر سنگین الزامات لگادیے۔
ایلون مسک کی 20 سالہ ٹرانسجینڈر بیٹی ویوین جینا ولسن نے کہا ہے کہ والد نے میرے ساتھ سرد مہری کے ساتھ ساتھ ظالمانہ رویہ اختیار کیا ہوا تھا۔
این بی سی کو دیے گئے اپنے پہلے انٹرویو میں ویوین جینا ولسن نے بتایا کہ ان کے والد بچپن میں میرے نسوانی رویے کی وجہ سے ہراساں کرتے تھے اور مردانہ رویہ اپنانے کیلئے دباؤ ڈالتے تھے۔
ویوین نے کہا کہ ایلون مسک نے اپنے حالیہ بیانات میں مجھے جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کی ہے جس کا میں جواب دینا چاہتی ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ وہ یہ سمجھتے تھے کہ میں کچھ نہیں کہوں گی اور سب کچھ ایسے ہی چھوڑ دوں گی مگر میں ایسا کچھ بھی نہیں کرنے والی۔
ایلون مسک نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی بیٹی لڑکی نہیں ہے اور ’ووک مائنڈ وائرس‘ نے ان کے بیٹے کو ماردیا ہے، اور انہیں ٹرانسجینڈر کے علاج کے بارے میں دھوکے میں رکھا گیا تھا، اس حوالے سے ویوین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک نے ان کے علاج کی منظوری جان بوجھ کر دی تھی اور انہیں کسی نے دھوکہ نہیں دیا۔
ویوین جینا ولسن نے یہ بھی کہا کہ ایلون مسک غیر ذمہ دار والد تھے جو شاذ و نادر ہی ان کی زندگی میں موجود ہوتے تھے اور جب ہوتے بھی تھے تو مجھے اپنے نسوانی رویے پر ان کی جانب سے برہمی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
ایلون مسک کی بیٹی نے مزید کہا کہ میں نے تقریباً 4 سال سے اپنے والد سے بات نہیں کی اور میں زندگی کے فیصلے خود کرنا چاہتی ہوں۔
یاد رہے کہ ویوین نے 2022 میں اپنا نام اور جنس تبدیل کرنے کےلیے ایک پیٹیشن دائر کی تھی، جس میں انہوں نے ایلون مسک سے کسی بھی قسم کا تعلق ختم کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
وہ اس سے پہلے زیویئر الیگزینڈر مسک کے نام سے جانی جاتی تھیں۔