واشنگٹن: امریکی صدارتی الیکشن میں حکمراں جماعت ڈیموکریٹ کی امیدوار کملا ہیرس اور اپوزیشن کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان امیگریشن سسٹم پر لفظی گولہ باری جاری ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق کملا ہیرس جو اس وقت نائب صدر بھی ہیں، سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے ایریزونا میں ہیں۔ وہ سرحدوں سے غیرملکی تارکین کے داخل ہونے کا معاملہ بھی دیکھ رہی ہیں۔
امریکا میکسیکو سرحد کے دورے کے دوران کملا ہیرس نے سرحد پر سخت حفاظتی اقدامات نافذ کرنے اور امریکا کے امیگریشن نظام کو ٹھیک کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
کملا ہیرس نے کہا کہ میں بطور صدر محنتی تارکین وطن جو امریکا میں برسوں سے مقیم ہیں کو شہریت دینے کے لیے کانگریس کے ساتھ مل کر دن رات کام کروں گی۔
سابق صدر ٹرمپ کا نام لیے بغیر کملا ہیرس نے ان کی امیگریشن پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاستدانوں نے امیگریشن سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لیے مل کر کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
کملا ہیرس نے کہا کہ ٹھیک ہے میں صدر ہونے کی حیثیت سے ملک کے امیگریشن سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لیے سیاست کو ایک طرف رکھوں گی اور ان مسائل کا حل تلاش کروں گی جو بہت طویل عرصے سے جاری ہیں۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کملا ہیرس اور ان کی حکومت نے سرحدی تحفظ کے لیے اپنے 4 سالہ دور میں کچھ نہیں کیا۔ انھیں سرحدی علاقوں کا دورہ بھی الیکشن کے وقت یاد آیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کملا ہیرس نے میرے دور کی سرحدی اصلاحات اور اقدامات کو معطل کرکے ملک کو نقصان پہنچایا۔ چھوٹے شہروں کو پناہ گزین کیمپوں میں تبدیل کردیا اور شہریوں کو سرحد پار کرکے آنے والے مسلح مجرموں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔