واشنگٹن: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر کو بھی صہیونی قرار دے دیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر یہ عالم تھا کہ ایک طرف ہزاروں لوگ واشنگٹن ڈی سی میں پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔
وہیں دوسری طرف امریکی پارلیمنٹ کے اراکین نیتن یاہو کا گرم جوشی سے استقبال کررہے تھے اور عالمی جنگی مجرم کی تقریر کے دوران بار بار کھڑے ہوکر اس کا خیرمقدم کررہے تھے اور تالیاں بجارہے تھے۔
اپنی تقریر میں نیتن یاہو نے واضح الفاظ میں امریکی حکمرانوں کی اسرائیل دوستی اور وفاداری کی حقیقت آشکار کی۔ نیتن یاہو نے غزہ پر خونی بمباری میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر امریکی صدر جوبائیڈن کی تعریف کی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ بائیڈن نے اسرائیل کے خلاف وسیع جنگ کو روکنے کے لیے دو طیارہ بردار بحری جہاز مشرق وسطیٰ روانہ کیے، وہ تاریک ترین لمحات میں ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے اسرائیل آئے، وہ ایک ایسا دورہ تھا جسے کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
نیتن یاہو نے بائیڈن کی اسرائیل کے ساتھ نصف صدی پر مشتمل دوستی کو سراہتے ہوئے انہیں ایک صیہونی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بائیڈن خود کہتے ہیں کہ وہ ایک قابل فخر آئرش امریکی صیہونی ہیں۔
خیال رہے کہ صہیونیت ایک یہودی تحریک ہے جو دنیا پر عالمی نظام قائم کرنے کے لیے برپا کی گئی ہے جس کا مقصد دنیا پر یہودیوں کا کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ سیاسی صہیونیت کے بانی تھیوڈور ہرزل نے اپنی ڈائریز میں لکھا تھا کہ اسرائیل کی سرحدیں مصر کے دریائے نیل سے فرات تک پھیلنی چاہئیں۔