پیرس: پیرس اولمپکس میں جاپانی دستے میں شامل خواتین جمناسٹک ٹیم کی کپتان شوکو میاٹا کو تمباکو نوشی کے الزامات پر واپس گھر بھیج دیا گیا۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا نے بتایا کہ جاپان جمانسٹک ایسوسی ایشن کی جانب سے تفتیش کی جارہی ہے کہ خواتین جمناسٹک ٹیم کی 19 سالہ کپتان شوکو میاٹا نے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی تھی یا نہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شوکو میاٹا سے پیرس اولمپک میں جاپان کے لیے تمغہ حاصل کرنے کی توقعات رکھی جا رہی تھیں تاہم وہ موناکو میں جاری ٹیم کا تربیتی کیمپ چھوڑ کر جاچکی ہیں۔
جاپان میں 20 سال سے کم عمر افراد میں تمباکو نوشی غیرقانونی ہے۔
میڈیا کی چند ایک رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اولمپکس میں ان کی شرکت تاحال غیرواضح ہے تاہم انہی رپورٹس کے مطابق ایتھلیٹ نے بدھ کو تربیتی سیشن میں حصہ نہیں لیا تھا۔
جاپان جمناسٹک ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے تربیتی سیشن میں ان کی غیرحاضری کو مخصوص وجوہات سے جوڑ دیا ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ جاپانی اولمپک کے عہدیدار ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس کریں گے اور تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔
خواتین کی جمناسٹک ٹیم کی 19 سالہ ایتھلیٹ نے 2022 میں لیور پول میں ورلڈ چمپیئن شپ کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کرلیا تھا۔
انہوں نے رواں برس کے شروع میں جاپانی نیشنل چمپیئن شپ میں ہر سطح پر میڈیل جیتا تھا۔