واشنگٹن: ڈیموکریٹس پارٹی کے اہم رہنما سابق صدر بارک اوباما اور سابق اسپیکر نینسی پلوسی اپنے ساتھی جوبائیڈن کو صدارتی ریس سے دستبردار ہوکر کسی اور کو موقع دینے کے لیے سرگرم ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جوبائیڈن کی بڑھتی ہوئی عمر، کمزور پڑتی یادداشت اور بھولنے کی بیماری کی علامات کے تواتر سے سامنے آنے کے بعد ڈیموکریٹس نے اپنا امیدوار تبدیل کرنے کے بارے میں غور شروع کردیا تھا۔
تاہم امریکی صدر جوبائیڈن کی صدارتی مباحثے میں اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست پر ڈیموکریٹس کے ووٹرز اور ہمدردوں نے بھی جوبائیڈن کو تبدیل کرنے کا مطالبہ شروع کردیا۔
جس پر صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ اگرچہ وہ ٹرمپ کے مقابلے میں صدارتی مباحثے میں زیادہ بہتر کارکردگی نہیں دکھا سکے لیکن اب بھی وہ ٹرمپ کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جوبائیڈن کے اس اعتماد کو اس وقت ٹھیس پہنچی جب عوامی سروے میں ٹرمپ ان سے آگے نکلتے نظر آئے۔ یہ وہ وقت تھا جب خطرے کی گھنٹی بج اُٹھی اور جوبائیڈن کے قریبی ساتھی بارک اوباما اور نینسی پلوسی کو متحرک ہونا پڑا۔
ڈیموکریٹ رہنما اور سابق اسپیکر نینی پلوسی نے ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ رہنماؤں کو آگاہ کیا ہے کہ جوبائیڈن صدارتی دوڑ سے پیچھے ہٹنے کے لیے جلد تیار کرلیا جائے گا۔
سی این این نے بھی دعویٰ کیا کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی صدر جوبائیڈن کو صدارتی دوڑ سے دستبردار کرانے کے لیے ان سے بات چیت کرچکے ہیں۔
گزشتہ روز ہی جوبائیڈن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور انھوں نے انتخابی سرگرمیاں معطل کردی ہیں جب کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے صدر کے لیے باضابطہ نامزدگی بھی مؤخر کردی گئی ہے۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ طبیعت کی ناسازی کا بہانہ بناکر صدر جوبائیڈن کو صدارتی دوڑ سے دستبردار کرادیا جائے اور ڈیموکریٹ کی جانب سے نئے امیدوار کو سامنے لایا جائے۔