نوجوانوں میں دل کے دورے پڑنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے جس کی بڑی وجوہات میں غیر صحت مند طرز زندگی، تناؤ، تمباکو نوشی، ذیابیطس، ہائپر ٹینشن، مُٹاپا اور فضائی آلودگی ہیں۔
حالیہ سروے کے مطابق ہر سال 15 سے 29 سال کی عمر کے 13 لاکھ افراد ہارٹ اٹیک سے مر جاتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 25 سال کی عمر کے گروپ میں خطرے سے دوچار افراد کی تعداد 2010 میں 2.3 فیصد سے بڑھ کر 5 فیصد ہو گئی ہے۔
سینئر کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر اوم پرکاش نارائن آریہ نے کہا کہ اگر کسی کو سینے میں درد، سانس لینے میں دشواری، چکر آنا یا پسینہ آنے جیسی علامات نظر آتی ہیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں کیونکہ یہ دل کی بیماری کا سبب بن سکتا ہے اور مستقبل میں دل کے دورے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں دل کے دورے کی اہم وجوہات میں جنک فوڈز، سگریٹ نوشی، شراب نوشی، ورزش کی کمی، تناؤ اور نیند کی کمی بھی ہے۔