ماسکو: روس میں سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب میڈیکل کے 3 بہن بھائیوں سمیت 4 بھارتی طلبا ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش میں جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ طلبا اس وقت تیز ندی میں بہہ گئے جب 3 طلبا جو آپس میں بہن بھائی بھی تھے، اپنے والدین کو امتحان میں کامیابی کی جشن میں شامل کرنے کے لیے ویڈیو کال پر بات کر رہے تھے۔
دریا میں 5 طلبا ڈوب گئے تھے جن میں سے ایک طالبہ نشا بھوپیشن سوناونے کو بچالیا گیا جب کہ 4 بہہ گئے۔ غوطہ خور اب تک صرف ایک لاش کو نکال پائے ہیں جب کہ دیگر 3 کی تلاش کا کام جاری ہے۔
دریا میں ڈوبنے والے طلبا کی شناخت ہرشل اننت راؤ ڈیسلے، جشن اشپک پنجاری، جیا فیروز پنجاری اور ملک غلام غوث محمد یعقوب کے ناموں سے ہوئی ہے۔
یہ چاروں روس کی یاروسلاو دی وائز نووگوروڈ اسٹیٹ یونیورسٹی میں میڈیکل کے طالب علم تھے اور ویلکی نوگوروڈ میں وولخوف نامی ندی کے کنارے سیر و تفریح کی غرض سے آئے تھے۔
مقامی میڈیا کے مطابق رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پہلے ایک بھارتی طالبہ پھسل کر ندی میں جا گری تھی جسے بچانے کی کوشش میں ایک کے بعد دیگرے 4 طلبا ندی میں کود گئے۔
بھارتی قونصلیٹ نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زندہ بچ جانے والی طالبہ کو نفسیاتی علاج سمیت مناسب طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ لاشوں کو بھارت بھیجا جائے گا۔