اسلام آباد: چین اور پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور کلاؤڈ سروس کے شعبوں میں تعاون کا معاہدہ طے پاگیا ہے، جس کے تحت چین کی کمپنی ہواوے دو لاکھ پاکستانی طلبہ کو تربیت فراہم کرے گی اور پاکستان میں اپنے موبائل یونٹ میں مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی تجارتی وفد کے ہمراہ چین کے دورے میں مصروفیات کے حوالے سے حکومت کی جانب سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے شینزن میں ہواوے کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا جہاں ہواوے کے چیئرمین لیانگ ہوا نے وزیر اعظم کا پرتپاک استقبال کیا اور پاکستانی ملی نغمے بجائے گئے، وزیر اعظم نے ہواوے ہیڈکوارٹرز میں ایگزیبیشن سینٹر کا دورہ کیا۔
چیئرمین ہواوے نے وزیرِ اعظم کو ہواوے کے دنیا بھر بالخصوص پاکستان میں آپریشنز کے بارے آگاہ کیا اور پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے ہواوے کے آپریشنز کی جدت کی تعریف کی اور ہواوے کو پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کو وسعت دینے کی ترغیب دی، ایگزیبیشن سینٹر میں وزیراعظم کو مخلتف شعبوں بالخصوص ای گورننس، ڈیجیٹل بینکنگ، ٹیلی کمیونیکیشن پر بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر آگاہ کیا گیا کہ ہواوے کمپنی پاکستان کے دو لاکھ طلبا کو تربیت دے گی، دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی اور کلاؤڈ سروس کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ چینی کمپنی نے پاکستان میں اپنے موبائل بنانے والے یونٹ میں سرمایہ کاری میں وسعت اور پاکستان میں چار شعبوں موبائل فونز کی تیاری، الیکٹرک بائیکس، جدید زراعت اور فِن ٹیک میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کردیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے دورہ چین میں دوسرا دن انتہائی مصروف گزارا اور بزنس ٹو بزنس فورم سے خطاب کیا اور محتلف کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کی، جن میں ترانشیئن ہولڈنگز کے بانی اور چیئرمین ڑو ڑاؤجیانگ کی شینزن میں ملاقات بھی شامل ہے۔
وزیرِ اعظم نے وفاقی وزرا اور چین میں پاکستان کے سفیر کو ٹرانشیئن ہولڈنگز کے ساتھ مل کر جلد ایک لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی اور ٹرانشیئن ہولڈنگز کو پاکستان میں مقامی سطح پر مصنوعات تیار کرنے کی دعوت دی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے شینزن میں نانشان ون اسٹاپ سروسز سینٹر اور شینزن ایگزیبیشن میوزیم کا بھی دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے وفاقی وزرا اور متعلقہ پاکستانی حکام کو آج ہی نانشان ون اسٹاپ سروسز سینٹر کے ساتھ مذاکرات کرکے پاکستان میں ایسے جدید نظام کے قیام کے لیے لائحہ عمل کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی جہاں وزیرِ اعظم کو کمپنیوں کی ایک ہی چھت تلے رجسٹریشن اور دیگر کارروائیوں کے حوالے سے ڈیجیٹل نظام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔