جنیوا: جنوبی غزہ کے شہر رفح پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہریوں کی اموات پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق منگل کو ہنگامی اجلاس الجزائر کی درخواست پر بلایا گیا ہے جو کہ 15 رکنی کونسل کے ایک غیر مستقل رکن ہے اور اسے سلووینیا کی حمایت حاصل ہے۔
اتوار کے روز، اسرائیلی جنگی طیاروں نے رفح کے شمال مغرب میں بے گھر افراد کی پناہ گاہوں پر بمباری کی جس میں 40 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں شہریوں کے ’بہیمانہ قتل عام‘ کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی رہنماوٴں اور بین الاقوامی تنظیموں نے متاثرین کی پہلے سے مایوس کن صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں کہا کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے، یہ ہولناکی بند ہونی چاہیے۔
گزشتہ جمعہ کو عالمی عدالت انصاف جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر درخواست کا فیصلہ سناتے ہوئے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ فوراً رفح میں فوجی آپریشن روک دے۔
یادرہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً 36 ہزار فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں اور تقریباً80 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔