تہران : غیرملکی میڈیا کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔
آج صبح حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کا ملبہ ملا تھا جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئیں تھیں۔
بعدازاں ایرانی میڈیا نے حادثے کا ہیلی کاپٹر میں سوار ابراہیم رئیسی اور ساتھیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
ایک اور ایرانی عہدیدار نے بتایا کہ ’صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر حادثے میں مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے، بدقسمتی سے، تمام مسافروں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔‘
یران کے صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان سے منسلک ایرانی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرنے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ موسم کی خرابی کے باعث ان کے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی، ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر کے علاوہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی سمیت دیگر اہم حکام سوار تھے۔
ہنگامی لینڈنگ کے بعد ہیلی کاپٹر کی تلاش کی گئی ، موسم کی خرابی کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، آپریشن میں 6 صوبوں تہران، البورض، اردبیل، مشرقی آذربائیجان اور مغربی آذربائیجان سے امدادی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، ایرانی فوجی دستے ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں، اس کے علاوہ آپریشن میں ترکیہ کے ریسکیو اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔
ترکیہ نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے خصوصی طور پر پہاڑوں میں ریسکیو آپریشن کرنے والی ٹیم بھیجی ہے، ترکیہ کی ٹیم 32 ریسکیو ماہرین پر مشتمل ہے، ترکیہ کی ریسکیو ٹیم نائٹ ویڑن آلات اور سہولتوں سے لیس ہے، 47 روسی ماہرین ہیلی کاپٹر کی کھوج پر مامور تھے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں یورپی کمیشن بھی پیش پیش ہے، یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس کو فعال کر دیا، سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا گیا، ہیلی کاپٹر کو ڈھونڈنے میں سیٹلائٹ سے مدد لی جائے گی۔
ایران کے نائب صدر برائے ایگزیکٹو امور محسن منصوری نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے وفد میں شامل دو افراد کے ریسکیو ٹیم سے رابطہ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صدر کے ہیلی کاپٹر کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کی جگہ کا تعین کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامہ ای کی زیر صدارت سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ ایرانی شہر مشہد میں امام علی رضا کے روضہ پر شہریوں نے ایرانی صدر کی سلامتی کیلئے دعائیں کیں۔
ادھر ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی جگہ سے آنے والی خبریں تشویشناک ہیں، ایرانی صدر کے کارواں میں 3 ہیلی کاپٹر شامل تھے، دو بحفاظت پہنچ گئے، تیسرا لاپتہ ہے، صدر کے ساتھیوں کیساتھ رابطے میں ہیں، حادثہ پہاڑی مقام پر پیش آیا جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔