تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ایک حادثے کے نتیجے میں عجلت میں بے ترتیب اور بے ہنگم لینڈنگ کرنا پڑی جس کے بعد سے صدر اور وزیر خارجہ سے رابطہ نہیں ہوسکا۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ہیلی کاپٹر میں صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سمیت اعلیٰ حکام آذربائیجان سے واپس ایران آرہے تھے۔ حادثہ ایران کے مشرقی صوبے آذربائیجان میں پیش آیا۔
ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد سے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ ایران کی خبر رساں ادارے فارس نے عوام سے صدر کے لیے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔
ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر، عالم دین حجتہ اللہ الہاشم سمیت دیگر مقامی حکام بھی سوار تھے۔
وزیر داخلہ احمد وحیدی نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں بتایا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کی جگہ پر شدید فوگ اور موسم کی خرابی کے باعث ریسکیو آپریشن میں دشواری کا سامنا ہے۔
انھوں نے حادثے کی نوعیت اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کی خیریت سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ابھی تفصیلات جمع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ 63 سالہ ابراہیم رئیسی 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے۔