کابل : افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے بغلان میں شدید بارش کے بعد آنے والے سیلاب سے لگ بھگ 50 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کے خدشے کا بھی اظہار کیا۔
وزارت کے ترجمان عبدالمتین کنی نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ بغلان میں شدید بارشوں کے بعد پانچ سے زائد اضلاع میں سیلاب آیا جس سے کچھ خاندان پھنس گئے ہیں جنہیں فوری مدد کی ضرورت تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کی رات دو شدید طوفانوں کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وزارتِ داخلہ نے علاقے میں ٹیمیں اور ہیلی کاپٹر بھیجے ہیں لیکن ہیلی کاپٹروں میں رات کا منظر دکھانے والی لائٹس کی کمی کی وجہ سے کارروائی کامیاب نہیں ہو سکتی۔
افغان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کی کوششیں کررہے ہیں ۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کا بتانا ہے کہ سیلاب سے دو ہزارسے زائد گھروں ، مساجداور چارگھروں کو نقصان پہنچا ہے ۔
خیال رہے کہ افغانستان کے شمالی علاقے اکثر قدرتی آفات کی زد میں رہتاہے ، میڈیا رپورٹس کے مطابق 2014 میں بھی بارشوں کے بعد ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں صوبہ بدخشاں کا ايک گاؤں مٹی کے تودوں تلے دب گیا جس میں ایک اندازے مطابق 250 سے 2700 تک افراد ہلاک ہو گئے تھے۔