سویڈن:یورپ کے سب سے بڑے میوزک مقابلے ’یورو ویژن مقابلہ موسیقی‘میں اسرائیل کی شرکت پر ہزاروں لوگوں نے احتجاج کیا اور ’آزاد فلسطین‘ کے نعرے بھی لگائے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سویڈن کے شہرمالمو میں منعقد ہونے والے ’یوروویژن مقابلہ موسیقی‘ میں اسرائیل نے بھی شرکت کی، یہ دیکھ کر فلسطین کے ہزاروں حامی غصے سے بھڑک اُٹھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقابلے کے دوسرے سیمی فائنل کی ریہرسل کے دوران اسرائیلی گلوکارہ ایڈن گولن جیسے ہی سٹیج پر آئیں تو فلسطین کے حامیوں نے اُن کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
اسرائیلی گلوکارہ نے اپنا گانا ’ہریکین‘ پیش کیا تو تماشائیوں نے اسرائیل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ’آزاد فلسطین‘ کے نعرے لگائے اور ’یوروویژن مقابلہ موسیقی‘ میں اسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے گرینڈ سکوائر میں جمع ہوکر اسرائیل کے خلاف مظاہرے کیے، مظاہرین نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ’نسل کشی بند کرو‘غزہ میں بچوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، ’فلسطین ہمیشہ کے لیے‘ اور فلسطین کی آزادی کی عبارتیں لکھی تھیں۔
اس موقع پر فلیمش زبان کے چینل VRT نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ’یورو ویژن ‘ کے دوسرے سیمی فائنل کی نشریات بند کر دیں، اسی طرح بیلجیئم کے VRT ٹیلی ویژن نے بھی ’یورو ویژن مقابلہ موسیقی‘ کی نشریات میں خلل ڈالتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کا پیغام جاری کیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل ماضی میں تین مرتبہ گیتوں کے اس اہم یورپی مقابلے میں کامیابی حاصل کر چکا ہے، پہلی مرتبہ سن 1978، دوسری مرتبہ سن 1979 اور آخری مرتبہ سن 1988 میں اسرائیل نے یورو ویژن کے فائنل میں کامیابی حاصل کی تھی۔