لاہور:وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کی خواہش ضرور ہے کہ میرے خلاف انکوائری کرائی جائے، کسی کی خواہش پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔پنجاب میں گندم کے معاملے پر انکوائری کمیشن کو کچھ نہیں ملے گا۔
ایف آئی اے لاہور آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا گندم کے معاملے سے کوئی تعلق تھا اور نہ ہے، پنجاب حکومت بیرون ملک سے نہیں یہاں کسانوں سے گندم خریدتی ہے، گندم درآمد کا فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ وفاقی حکومت کی کوئی بدنیتی نہیں تھی، پنجاب میں گندم کے معاملے پر انکوائری کمیشن کو کچھ نہیں ملے گا، کچھ لوگوں کی خواہش ضرور ہے کہ میرے خلاف انکوائری کرائی جائے، کسی کی خواہش پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ میں نے اور میری پوری ٹیم نے 12،13 ماہ کام کیا، رشوت لینے اور دینے والے پر لعنت ہے، اگر 10 سال بعد بھی ہمارے خلاف کچھ نکل آیا تو جواب دہ ہوں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں، کے پی پولیس کی تعریف نہیں کروں گا تو زیادتی ہوگی، خیبرپختونخوا کے آئی جی اور پولیس دن رات کام کر رہی ہے، دہشتگرد ناکام ہوں گے، سندھ پولیس بھی کچے میں دلیری کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی اے این ایف نے چارج سنبھال لیا ہے، نارکوٹکس سے متعلق بہت جلد اچھا رزلٹ ملے گا، سکولز اور کالجز میں منشیات فراہمی کی روک تھام کا مقابلہ کریں گے۔
اوور بلنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سینیٹر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ رواں ماہ لیسکو میں کوئی اوور بلنگ نہیں ہوئی، دیگر ڈسکوز میں بھی اوور بلنگ میں کمی آئی، 31 کروڑ یونٹ صارفین کو واپس کئے گئے، اوور بلنگ پر ایف آئی اے نے مختصر وقت میں اچھا کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں کوئی جن نہیں ہوں کہ ابھی آرڈر کروں گا اور مافیا ختم ہو جائے گا، پاسپورٹ آفس کے باہر جو مافیا بیٹھا تھا وہ آپ کو نظر نہیں آئے گا، جو مافیا پیچھے بیٹھا ہوا ہے وہ بھی جلد ختم ہوگا، جہاں جہاں ڈیمانڈ بڑھے گی وہاں پاسپورٹ آفس کا وقت بڑھائیں گے۔