اسلام آباد:سپیشل جج سنٹرل اسلام آباد نے متنازع ٹوئٹس کیس میں اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کر دی۔
سپیشل جج سنٹرل ہمایوں دلاور نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کیخلاف کیس کی سماعت کی۔
جج ہمایوں دلاور نے وکیل علی بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں جم غفیر نہ لیکر آئیں جس پر وکیل علی بخاری نے کہا کہ وکلا کا تعلق انٹرنیشنل لیگل فاؤنڈیشن (آئی ایل ایف) سے نہیں بلکہ میرے جونیئرز ہیں۔
سپیشل جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ جن وکلا نے دلائل دینے ہیں وہ موجود رہیں باقی بیٹھ جائیں، وکیل علی بخاری نے کہا کہ اعظم سواتی کی میرٹ پر ضمانتیں ہوئی تھیں۔
پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ اعظم سواتی نے عدالتی نرمی کا غلط استعمال کیا، ضمانت کے بعد اعظم سواتی اشتہاری ہوگئے تھے، مجھے اپنے کلائنٹ سے ہدایات لینی ہیں کچھ وقت دیا جائے۔
بعدازاں سپیشل جج سنٹرل نے اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کر دی۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں کہ پی ٹی آئی کون سی ڈیل کرنے جا رہی ہے، میں تو اپنے کیسز آج کل بھگت رہا ہوں، قانون کی حکمرانی ہوگی تو ادارے کام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون ہی عزت دلائے گا اور ملک بہتری کی طرف جائے گا، ہر ادارہ اور فرد قانون اپنے اوپر لاگو کرے گا تو ملک میں استحکام پیدا ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ فارم 45، 46 لے کر آئیں۔
اعظم سواتی نے مزید کہا کہ انتخابات میں بہت بڑی دھاندلی ہوئی، الیکشن کمیشن نے کریمنل واردات ڈالی، فارم 47 کے تحت منتخب ممبران اسمبلی پر لعنت بھیجتا ہوں، فارم 47 والوں کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسمبلی سے الگ ہو جانا چاہیے۔