اسلام آباد:قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی امریکی سفیر سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
تحریک انصاف کے جاری اعلامیہ کے مطابق امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مرکزی سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب سے ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، سابق سپیکر اسد قیصر بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پاکستان میں جمہوریت کی حالت اور قانون کی حکمرانی کی صورت حال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ملک میں بنیادی انسانی حقوق کی کیفیت اور معیشت کی صورتحال پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی، بنیادی سیاسی آزادیوں پر عائد قدغنوں اور اظہار و ابلاغ کی آزادیوں کے خلاف غیرقانونی انتظامی اقدامات پر بھی گفتگو ہوئی۔
ملاقات میں بانی پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ، پارٹی قائدین اور کارکنان سمیت سیاسی قیدیوں کے خلاف انتقامی سلسلے پر بھی بات چیت کی گئی، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکی محکمہ خارجہ کی حالیہ رپورٹ کے مندرجات پر بھی گفتگو ہوئی۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان انتہائی سنگین نوعیت کے سیاسی، آئینی اور معاشی بحرانوں کی زد میں ہے، آئین سے سنگین انحراف اور قانون کی حکمرانی کی بدترین صورتحال معیشت کی تباہی کا پیش خیمہ بن رہی ہے، آئین کی جانب سے شہریوں کو فراہم کردہ بنیادی حقوق، سیاسی آزادیاں اور ووٹ کا حق سیاسی استحکام کے ضامن ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، معاشی ترقی کا کوئی کلیہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کارگر ثابت نہیں ہوسکتا، باہمی اعتماد اور احترام کی بنیاد پر امریکہ کے ساتھ تعلقات کے تسلسل اور ان میں وسعت کے خواہاں ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے امریکی سفیر کی جانب سے پاکستان کی کثیرالجہتی ترقی میں بطور شراکت دار کردار ادا کرتے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا، ملاقات میں دونوں اطراف سے باہمی روابط کے تسلسل پر بھی اتفاق ہوا۔
عمر ایوب نے امریکی سفیر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں پاکستان کی سیاسی اور معاشی صورتحال پر بات چیت کی، آئین اور قانون کی بالادستی سے ملک ترقی کرتا ہے، اگر ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی نہ ہو تو وہ کبھی خوشحال ملک نہیں بن سکتا۔