میلبرن: ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے واضح کیاہے کہ انسان کو دن کا کتنا وقت کھڑے رہنے، بیٹھنے، سونے اور کسی جسمانی سرگرمی مشغول ہونے جیسی سرگرمیوں میں صرف کرنا چاہیئے۔
آسٹریلیا کی سوئنبرن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے مطابق روزانہ 24 گھنٹوں کی تقسیم کے متعلق پیش کی جانے والی ان تجاویز کا مقصد لوگوں کی صحت میں بہتری لانے میں مدد دینا ہے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنرج کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے 2000 افراد کے سونے، بیٹھنے اور جسمانی سرگرمیوں کی عادات کا جائزہ لیا تاکہ 24 گھنٹوں کی سرگرمیوں کے اعتبار سے وقت کی مثالی تقسیم کی جاسکے۔
محققین نے تحقیق میں بتایا کہ وقت کی بہترین ترتیب میں سب سے کم حصہ بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت کا ہے جبکہ بہتر وقت وہ ہے جو کھڑے ہوکر گزارا جائے اور سب سے بہتر وقت جسمانی طور پر فعال رہنے کا ہے۔
جرنل ڈائبیٹولوجیا میں شائع ہونے والی تحقیق میں بہترین صحت کے لیے تجویز کردہ وقت کی تقسیم کچھ اس طرح سے کی گئی کہ ہمارے بیٹھنے کا وقت اوسطاً چھ گھنٹے (5 گھنٹے 40 منٹ اور 7 گھنٹے 10 منٹ کے درمیان)، کھڑے ہونے کا وقت اوسطاً پانچ گھنٹے اور 10 منٹ، سونے کا وقت اوسطاً آٹھ گھنٹے 20 منٹ جبکہ ہلکی پھلکی سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ اور معتدل سے شدید سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ تک ہونا چاہیئے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنزج نے سرگرمیوں کے اس توازن کو صحت کے نتائج کے اعتبار سے ’گولڈی لاک زون‘ (ستارے سے اتنا فاصلہ جہاں پانی مائع شکل میں موجود رہتا ہے، یعنی زندگی کے پنپنے کے لیے سازگار جگہ) قرار دیا ہے۔