تہران: فلسطینیوں کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی حمایت پر ایران نے امریکی اور برطانوی حکام اور اداروں پر پابندیاں عائد کردیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں امریکی و برطانوی حکام اور اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا گیا۔
ایران نے جن سات اعلیٰ امریکی حکام پر پابندیاں نافذ کی ہیں ان میں اسپیشل آپریشنز کمانڈ کے کمانڈر جنرل برائن فینٹون اور امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کے سابق کمانڈر وائس ایڈمرل براڈ کوپر بھی شامل ہیں۔
جو برطانوی حکام اور ادارے ایرانی پابندیوں کی زد میں آئیں گے ان میں سیکریٹری دفاع گرانٹ شاپس، برطانوی فوج کی اسٹریٹجک کمانڈر کے سربراہ جیمز ہاکن ہل اور بحیرہ احمر میں موجود برطانوی رائل نیوی شامل ہے۔
علاوہ ازیں ایران نے امریکی کمپنیوں لاک ہیڈ مارٹن اور شیورون اور برطانوی کمپنیوں ایلبیٹ سسٹمز، پارکر میگیٹ اور رافیل یوکے پر جرمانے عائد کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق پابندیوں میں ایران کے مالیاتی اور بینکاری نظام سے منسلک کھاتوں ( اکاؤنٹس) اور رقوم کے لین دین پر پابندی، اسلامی جمہویہ ایران کی حدود میں آنے والے ( امریکی و برطانوی ) اثاثوں کو قبضے میں لینا اور ایران میں داخلے کے لیے ویزا کا عدم اجرا شامل ہیں۔
تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ایران کی عائد کردہ پابندیاں امریکی و برطانوی حکام یا اداروں، اثاثوں اور ایران کے ساتھ معاملات پر کس طرح اثرانداز ہوں گی۔
خیال رہے کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے لے کر اب تک غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور زمینی فوجی کارروائی میں 34568فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔