کوئٹہ: چیئرمین پی کے میپ محمود خان اچکزئی نے پلاٹ پر قبضے کے الزامات پر سابق نگران وزیر اطلاعات اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا۔
محمود خان اچکزئی نے نوٹس میں کہا ہے کہ بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگاکر میری اور میرے خاندان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا۔
لیگل ٹیم کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخصیات نوٹس موصول ہونے کے 7 روز کے اندر پریس کانفرنس کرکے محمود اچکزئی اور ان کے خاندان سے معافی مانگیں بصورت دیگر 20 ارب روپے ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔
قانونی ٹیم نے مزید کہا کہ ہرجانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں عدالتی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی، محمود خان اچکزئی کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر اورسیٹلمنٹ آفیسر کوئٹہ کو بھی لیگل نوٹس بھیجا گیا ہے۔
سربراہ پی کے میپ کی لیگل ٹیم میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ حبیب اللہ ناصر اور ایڈووکیٹ نعمت اللہ اچکزئی شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی سر براہی میں 3 مارچ کو پولیس کی نفری نے کواری روڈ پر محمود خان اچکزئی کی رہائشگاہ کے قریب کارروائی کی تھی، ڈپٹی کمشنر نے محمود خان اچکزئی سے مبینہ قبضے کا پلاٹ واگزار کرانے کا دعویٰ کیا تھا۔
کارروائی کے وقت محمود خان اچکزئی اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے، پلاٹ سیل کرکے محمود خان اچکزئی کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔