واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی عربی زبان کی ترجمان نے غزہ کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی کیخلاف بطور احتجاج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
غزہ پر بمباری پر اسرائیل کی غیرمشروط حمایت کے خلاف کئی امریکی سفارت کار اپنے عہدے سے استعفے دے چکے ہیں ، خاتون ترجمان ہالا رہررِٹ ’’دبئی ریجنل میڈیا ہب‘‘ کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھی تھیں اور 2006 میں فارن سروس میں بطور پولیٹیکل آفیسر شامل ہوئی تھیں۔
ہالا نے اپنے لنکڈ اِن پیج پر پیغام میں کہا کہ میں نے 18 سال کی خدمات کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ امریکا کی غزہ میں اسرائیلی جنگ سے متعلق پالیسی کے خلاف ہیں اور احتجاجاً وہ استعفیٰ دے رہی ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ اسلحہ نہیں ڈپلومیسی اختیار کریں اور امن اور اتحاد کے لیے طاقت بنیں۔
ادھر امریکہ کو بین الاقوامی سطح پر اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے اسرائیل کی حمایت پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں بمباری پر اسرائیل کی غیرمشروط حمایت کے خلاف کئی امریکی سفارت کار اپنے عہدے سے استعفے دے چکے ہیں، اس سے قبل سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف پولیٹیکل ملٹری افیئرز کے ڈائریکٹر جوش پال اکتوبر میں مستعفی ہوگئے تھے، انہوں نے موجودہ غزہ جنگ کے تناظر میں اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کے بائیڈن انتظامیہ کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔
غزہ میں صہیونی فوج نے تاریخ کی ہولناک بربریت کے 202 دنوں میں اب تک 34ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے جبکہ 77 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں ۔