استبول:ترکیہ کی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ہونے تک اسرائیل کو مختلف اشیا کی برآمد پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق ترکیہ وزارت تجار نے کہا کہ 54 مختلف کیٹیگریز کے تحت برآمد کی جانے والی اشیا پر پابندی عائد ہو گی جن میں سٹیل کی مصنوعات، تعمیراتی سامان، مشینری اور دیگر اشیا شامل ہیں،وزارت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ کیا جائے گا۔
جمعے کو اسرائیل نے ترکی کی غزہ میں فضا کے ذریعے امداد پھینکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی جس کے ردعمل میں وزیر خارجہ حقان فدان نے کہا تھا کہ اس کے جواب میں انقرہ اسرائیل کے خلاف نئے اقدامات اٹھائے گا۔
گزشتہ ماہ امریکہ نے فضا کے ذریعے غزہ میں امداد پھینکنے کا سلسلہ شروع کیا تھا جس میں نیدر لینڈ، فرانس، سپین اور دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے ترکی کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد انقرہ نے برآمد پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔
ادھر فرانس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے اور پابندیاں عائد کی جائیں تاکہ فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کے لیے راہداریوں کو کھولے۔
فرانسیسی وزیر برائے یورپی و خارجہ امور سٹیفنی سوجورن نے اسرائیل کے حوالے سے کہا کہ اثرانداز ہونے کے لیے مختلف راستے موجود ہیں جو پابندیاں عائد کرنے تک جاتے ہیں تاکہ کراسنگ پوائنٹس سے انسانی امداد گزرنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں تشدد کے واقعات میں ملوث اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دینے والے ممالک میں سے ایک فرانس تھا، انسانی امداد کی ترسیل کے لیے ہم آئندہ بھی ایسا کرتے رہیں گے۔
خیال رہے کہ غزہ میں چھ ماہ سے جاری لڑائی میں اب تک 33 ہزار 207 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ غزہ میں رہنے والے اکثر افراد بےگھر اور قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔