قاہرہ : مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ جنگ بندی سے متعلق حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے نے مصری میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ جنگ بندی سے متعلق حماس اور اسرائیل کے درمیان بنیادی اور متنازع نکات پر اتفاق ہوا تاہم جن بنیادی متنازع نکات پر اتفاق ہوا اس کی تفصیلات سامنے نہیں آئی۔
معاہدے کے بنیادی نکات پر اتفاق کے بعد قطر اور حماس کے وفود واپس روانہ ہو گئے ہیں اور توقع ہے کہ معاہدے کی شرائط کو حتمی شکل دینے کے لیے دو دن کے اندر واپس آ جائیں گے جبکہ امریکا اور اسرائیل کے وفد کچھ گھنٹوں بعد روانہ ہوں گے اور اگلے 48 گھنٹوں میں مشاورت جاری رہنے کی توقع ہے۔
اسرائیل اور حماس نے 6 ماہ سے جاری جنگ میں ممکنہ جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات کے نئے دور کے لیے اتوار کو اپنے نمائندے مصر بھیجنے کی تصدیق کی تھی جبکہ ہفتے کو امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز پہلے ہی مصر موجودہیں۔
حماس کی جانب سے مذاکرات میں اہم پیش رفت پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا اور قاہرہ مذاکرات کے فریقین میں سے کسی نے بھی مصری میڈیا رپورٹ کی تصدیق نہیں کی۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل عالمی برادری کے دباوٴ میں نہیں آئے گا اور نہ ہی حماس کی انتہا پسندانہ مطالبات کو منظور کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر، امریکا اور مصر تقریباً 6 ماہ سے جاری جنگ کے دوران اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے۔
قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے دوحہ میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ مذاکرات کا سب سے اہم نکتہ غزہ کے تمام بے گھر فلسطینیوں کی ان کیگھروں کو واپسی ہے، جسے اسرائیل نے ابھی تک تسلیم نہیں کیا۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 ہزار 175 فلسطینی شہید اور 75 ہزار 886 زخمی ہو چکے ہیں۔