چھاتی کے کینسر کا رجحان عالمی سطح پر بڑھتا جارہا ہے جو کم عمر خواتین، خاص طور پر 50 سال سے کم، کو متاثر کرتا ہے۔
چھاتی کے کینسر میں اضافہ شادیوں میں تاخیر، اولاد کی پیدائش میں تاخیر کرنا، بچے نہ ہونا یا ایک اولاد ہونا اور غیر معیاری طرز زندگی جیسے عوامل سے منسوب ہے۔
علاوہ ازیں نوجوان ماؤں میں دودھ نہ پلانے کا رجحان بھی پایا جاتا ہے جس سے چھاتی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ آج کی تحریر میں ہم ان علامات کا ذکر کریں گے جسے دیکھ کر کسی بھی خواتین کو الرٹ ہوجانا چاہیے۔
اگرچہ ضروری نہیں کہ تمام ابتدائی علامات کینسر ہی کی نشاندہی کریں لیکن اگر کسی کو ان علامات میں سے کسی کا بھی مشاہدہ ہو تو طبی ماہر سے فوری رجوع کرنا بہت ضروری ہے۔
1) چھاتی کی جلد میں کوئی گھٹلی بننا۔
2) چھاتی کی جلد کے کسی حصے میں غیر معمولی تبدیلی جو اردگرد کی جلد سے الگ لگے۔
3) سرپستان (nipple) کا چپٹا ہوجانا یا نپل کا اندر کی طرف مُڑنا۔
4) چھاتی کی جلد کا پھٹنا، اترنا یا چھِلنا۔
مذکورہ بالا تمام علامات کینسر کی نشاندہی کرسکتی ہیں۔ خواتین کیلئے ضروری ہے کہ وہ خود معائنہ کرنے کے قابل ہوں اور مہینے میں کم از کم ایک بار خود جائزہ لیں جبکہ سال میں ایک بار ماہر امراض نسواں کے ذریعے چھاتی کا طبی معائنہ کرائیں۔
خیال رہے کہ میموگرام کی ضرورت اس وقت تک نہیں ہوتی جب تک ڈاکٹر خود تجویز نہ کرے۔